موجودہ چیلنجس سے نمٹنے سیرت طیبہ سے رہنمائی حاصل کرنے کی ضرورت

0
15

سیاسی وزن گھٹانا معیشت کمزور کرنا دین پر حملہ ، مسلمانوں کے 3 اہم چیلنجس : مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی

گلبرگہ 13 مارچ : ممتاز عالم دین فقیہ العصر حضرت مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی صاحب صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے سیاسی وزن کو گھٹانے مسلمانوں کی معیشت کو کمزور کرنے اور مسلمانوں کے دین و ایمان پر حملہ کرنے کی ناپاک کوشیشیں کی جارہی ہیں لیکن مسلمانوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ انہیں درپیش ان 3 چیلنجس کا سامنا کرنے کیلئے متحد و منظم ہونے کی ضرورت ہے مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی صاحب مدرسہ تجوید القرآن اشرف نگر زینت کالونی آزاد پور روڈ گلبرگہ میں مشائخین علما و حفاظ ائمہ دانشوران وکلا ڈاکٹرس انجنئیرس معززین اور مختلف ملی تعلیمی سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے سیرت النبی اسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کرناٹک اور منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کرناٹک نے اس اہم اجلاس کا انعقاد کیا مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی صاحب نے موجودہ چیلنجس اور مسلمان کے زیر عنوان ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کی نازک صورتحال پر نہایت جامع فکرانگیز اور مسلمانوں کے لئے نہایت حوصلہ افزا خطاب فرمایا مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں مسلمانوں کو مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے لیکن مسلمانوں کو مایوس نہیں ہونا چاہیئے بلکہ انہیں موجودہ چیلنجس کا سامنا کرنے کیلئے تمام تر اختلافات سے بلند ہوکر متحد و منظم ہونا چاہیئے حضرت مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی صاحب نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو درپیش موجودہ چیلنجس کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ صحابہ کرام نے بھی اس نوعیت کے چیلنجس کا سامنا کیا حضور اکرم نے اپنی مدبرانہ قیادت سے صحابہ کرام کی جماعت کو ان چیلنجس کا سامنا کرنے کیلئے منظم و متحد فرمایا اور صحابہ کرام کو ایسا سیاسی معاشی اور سماجی استحکام حاصل ہوا کہ وہ ایک بڑی عالمی طاقت بن کر ابھرے مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی صاحب نے مزید کہا کہ حضور اکرم نے ہجرت کے بعد انصار اور مہاجر صحابہ کرام کے مابین مواخات کے ذریعہ مضبوط اتحاد قائم فرمایا اور مواصلات و میثاق مدینہ کے ذریعے غیر مسلم ہمسایوں یہودیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم فرمائے مدینہ کی مارکٹ پر یہودیوں کا تسلط تھا لیکن حضور اکرم نے متوازی مارکٹ قائم فرمائی ان تین اقدامات کے نتیجے میں صحابہ کرام کو زبردست غلبہ حاصل ہوا مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی صاحب نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کو حضور اکرم کے اسی اسوہ حسنہ کی پیروی کرنے کی ضرورت ہے مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی صاحب نے مسلمانوں کے مالدار طبقے پر بطور خاص زور دیا کہ وہ مسلم بیروزگار نوجوانوں اور خواتین کو روزگار فراہم کرنے اسمال اسکیل انڈسٹریز قائم کریں اور مسلمانوں میں چھوٹے موٹے روزگار کو فروغ دیں انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان لڑکے لڑکیاں روزگار پر مبنی کورسیس میں داخلہ لیں کیونکہ آج ہنرمندی کی بہت زیادہ مانگ ہے انہوں نے کہا کہ کہا ملک میں تنہا مسلمان ظلم کا شکار نہیں ہیں بلکہ ملک کی ایک بڑی آبادی جو مختلف پسماندہ اور بچھڑے طبقات پر مشتمل ہے ظلم کا شکار ہے اگر مسلمان ظلم کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں تو یہ تمام طبقات بھی ان کے ساتھ ہوجائیں گے علاوہ اس کے ہمیں انصاف پسند برادران وطن سے بھی اچھے روابط قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی صاحب نے 2024 کے انتخابات کو ملک کے مستقبل کیلئے نہایت فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرست و فاشسٹ طاقتوں کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے مسلمانوں کو ان انتخابات میں اہم رول ادا کرنے کی ضرورت ہے ابتدا میں ڈاکٹر محمد اصغر چلبل چیرمین سیرت النبی اسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کرناٹک نے خیر مقدم کیا سینئر صحافی عزیز اللّٰہ سرمست جنرل سیکریٹری سیرت النبی اسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کرناٹک نے کہا کہ سیرت النبی کے موجودہ حالات میں تقابلی مطالعہ کا ذوق اور ماحول پیدا کرنے کے مقصد سے سیرت النبی اسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کرناٹک کا قیام عمل میں لایا گیا ہے مولانا نذیر احمد رشادی صدر منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کرناٹک زون نمبر 1 نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کے فرائض انجام دیئے اور ملت کے جمود و تعطل کو ختم کرنے اور ملت میں عصری دینی بیداری لانے کیلئے لئے حضرت مولانا غیاث احمد رشادی کی زیر قیادت منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کے تحت جاری سرگرمیوں اور تحریکوں کی تفصیلات بیان کیں حضرت سید محمد ہدایت اللّٰہ صاحب قادری سجادہ نشین عملی محلہ گلبرگہ مولانا غیاث احمد رشادی صدر منبر و محراب فاؤنڈیشن مولانا محفوظ رحمانی رشیدی امبرانوی نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی

Contact Your\'s Advertisement; 9902492681

ಪ್ರತ್ಯುತ್ತರ ಬಿಟ್ಟು

Please enter your comment!
Please enter your name here